
کرسٹوفر کولمبس
کرسٹوفر کولمبس ایک بحری مہم جو تھا ۔ جس کے بارے ،میں کہا جاتا ہے کہ اس نے 15 ویں صدی میں امریکہ کو
دریافت کیا۔جو بالکل جھوٹ ہے
حکمرانوں کی ملازمت میں رہا۔ ملکہ ازابیلا اور فرڈینینڈ نے اسے چھوٹے جہاز
دیے جن سے اس نے 1492ء میں یوروپ سے امریکہ جانے کا سمندری راستہ
دریافت کیا۔ کولمبس کی اس دریافت نے دریافتوں، مہم جوئی اور نوابادیوں کا ایک
نیا سلسلہ کھولا اور تاریخ کے دھارے کو بدل دیا۔ کولمبس نے 1506ء میں وفات پائی۔
کرسٹوفر کولمبس کی وصیت اور اس وصیت کا انجام
کرسٹوفر کولمبس نے اپنی وصیت میں کہا تھا کہ ان کو امریکہ میں دفن کیا جائے۔
لیکن 1506 میں امریکہ میں کوئی خاطر خواہ چرچ موجود نہیں تھا اس لیے ان
کو ابتدائی طور پر سپین کے شہر میں دفنایا گیا۔ اس کے بعد ان کی لاش کو سیوِل
میں دفنایا گیا۔ سنہ 1542 میں ان کی لاش کو نکالا گیا اور سینٹو ڈومنگو (جو آج
کل ڈومینکن ریپبلک ہے) میں دفنایا گیا۔ سترہویں صدی کے آخر میں سپین کے
کچھ حصے پر بشمول سینٹو ڈومنگو پر فرانس کا قبضہ ہو گیا۔ کرسٹوفر کی لاش
کو نکال کر کیوبا لایا گیا۔ جب کیوبا نے آزادی حاصل کی تو ان کی لاش کو
1898 میں سیوِل کے کتھیڈرل میں دفنایا گیا۔ کم از کم یہاں تک کوئی شک و
شبہات نہیں ہیں۔ تاہم ڈومینکن ریپبلک میں کولمبس یادگار میں ایک بکس ہے جس
میں ہڈیاں ہیں جن پر لکھا ہے ’کرسٹوفر کولمبس‘۔ سائنسدانوں نے سیوِل میں جو
لاش دفن کی گئی ہے اس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا تو معلوم چلا ہے کہ وہ کولمبس
کے بھائی ڈی ایگو کی ہے۔ دوسری جانب ڈومینکن ریپبلک میں لاش کا ڈی این اے
کبھی نہیں لیا گیا
No comments:
Post a Comment